سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(484)تیجانی فرقہ کی ’’صلاۃ الفاتح‘‘ کا حکم

  • 17084
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 663

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

فرقہ تیجانیہ کے ہاں ایک دعا ہے جسے ’’صلاة الفاتح‘‘ کہا جاتا ہے۔ ان کے خیال میں یہ دعا تلاوت قرآن مجید سے افضل ہے‘ کیا یہ صحیح ہے؟ اس کے علاوہ مغرب کی نماز کے بعد اور جمعہ کے دن فجر کی نماز کے بعد وہ دائرہ کی صورت میں بیٹھتے ہیں اور درمیان میں ایک کپڑا بچھاتے ہیں۔ وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ اس کپڑے پر جناب رسول اللہﷺ اور احمد تیجانی بیٹھتے ہیں۔ اس وقت وہ دعا پڑھتے ہیں جو ’’صلاة الفاتح‘‘ کہلاتی ہے کیا یہ صحیح ہے؟ اور اس کی کیا دلیل ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ان کا یہ دعویٰ جھوٹ ہے اور ان کا عمل باطل اور بدعت ہے!

!مزید وضاحت کے لئے نام نہاد ’’صلاة الفاتح‘‘ کے بارے میں چند مزید گزارشات پیش خدمت ہیں:

’’الندرة العالمیه للشباب الإسلامی‘‘ کی شائع کردہ کتاب ’’الموسوعة المسیرة فی الأدیان والمذاهب المعاصرة‘‘ میں لکھا ہے کہ اس فرقہ کے بانی احمد تیجانی کا دعویٰ ہے کہ نبیﷺ سے اس کی حسی اور مادی ملاقات ہوئی اور اس نے آپﷺ سے براہ راست بات چیت کی اور نبیﷺ سے یہ درود ’’صلاة الفاتح لما أغلق‘‘ سیکھا۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ