السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا تیجانیہ کا وظیفہ پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
طریقہ تیجانیہ ایک غلط طریقہ ہے جو رسول اللہﷺ کے اسوه مبارکہ اور سنت سے مطابقت نہیں رکھتا۔ بلکہ اس میں ایسی مشرکانہ بدعتیں پائی جاتی ہیں جن کے مطابق عقیدہ رکھنے یا عمل کرنے سے انسان اسلام سے ہی نعوذ باللہ خارج ہوجاتا ہے۔ اس کے اور ادووظائف میں بھی بدعتیں موجود ہیں لہٰذا ثواب کے لئے انہیں پڑھنا جائز نہیں۔ کیونکہ اذکار عبادت کی ایک قسم ہیں اور عبادات سب توفیقی ہیں۔ ان میں قرآن مجید اور صحیح احادیث کی طرف رجوع کرنا ضروری ہے۔ قرآن مجید کی تلاوت کریں اور رسول اللہﷺ کے بیان کئے ہوئے ذکر اور جو ادعیہ کی کتابوں میں موجود ہیں‘ اسی طرح حدیث کی قابل اعتماد کتابوں سے انتخاب کرکے لکھی گئی ہیں ان کی طرف رجوع کرنا چاہئے۔ مثلاً ریاض الصالحین ازامام نووی رحمہ الله ‘ الکلم الطیب ازامام ابن تیمیہ رحمہ اللہ ‘ الوابل الطیب ازامام ابن قیم رحمہ اللہ اور الاذکار ازامام نووی رحمہ اللہ وغیرہ۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب