السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سورج طلوع ہونے کے بعد دو رکعت نماز پڑھنا باعث ثواب ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
باعث ثواب ہے۔
« عَنْ أَبِیْ هُرَيْرة رضی اللہ عنہ قال أَوْصَانِیْ خَلِيْلِیْ بِثَلاَثٍ لاَ اَدَعُهُنَّ حَتَّی اَمُوْتَ صَوْمِ ثَلاَثَةِ اَيَّامٍ مِنْ کُلِّ شَهْرٍ ، وَصَلاَةِ الضُّحٰی ، وَنَوْمٍ عَلٰی وِتْرٍ»بخارى باب الصلاة الضحى فى الحضر)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا : ’’مجھے میرے پیارے دوست نبیﷺ نے تین چیزوں کی وصیت کی ، جب تک میں زندہ رہوں گا ان کو نہیں چھوڑوں گا ،ہر (عربی) مہینہ (میں ایام بیض ۱۳،۱۴،۱۵) کے تین روزے چاشت (اشراق) کی نماز اور سونے سے پہلے وتر پڑھنا‘‘۔
«عَنْ اَنَسٍ قَالَ : قَالَ رَسُوْل اﷲ ﷺ مَنْ صَلَّی الْفَجْرَ فِیْ جَمَاعَةٍ ۔ ثُمَّ قَعَدَ يَذْکُرُ اﷲَ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ ، ثُمَّ صَلّٰی رَکْعَتَيْنِ ، کَانَتْ لَه کَأَجْرِ حَجَّةٍ وَعُمْرَةٍ ۔ قَالَ : قَالَ رسول اﷲ ’’تَامَّةٍ تَامَّةٍ تَامَّةٍ‘‘»
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہا رسول اللہﷺنے فرمایا : جو شخص نماز پڑھے فجر کی جماعت میں پھر بیٹھے یاد کرے اللہ کو آفتاب نکلنے تک پھر پڑھے دو رکعت نماز ہو گا ثواب اس کے لیے مانند ثواب حج اور عمرے کے کہا راوی نے فرمایا رسول اللہﷺ نے پورے حج اور عمرے کا پورے حج اور عمرے کا (اس کو ترمذی نے روایت کیا ہے)
(وقال حدیث حسنٌ غریب قلت و سندہ ضعیف لکن للحدیث شواھد ذکرھا المنذری فی الترغیب یرقی الحدیث بها الی درجة الحسن تحقیق البانی علی مشکوٰة۔کتاب الصلاة۔ باب الذکر بعد الصلاة۔ الفصل الثانی)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب