السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
حدیث میں جناب رسول اللہﷺ نے فرمایا ہے کہ:
(سَتَفْتَرِقُ أُمَّتِی عَلَی ثَلاَثٍ وَسَبْعِینَ فِرْقَة)
’’میری امت عنقریب تہتر فرقوں میں تقسیم ہوجائے گی‘‘ کیا یہ سب فرقے جنت میں داخل ہوں گے اور ان میں سے کوئی جہنم میں ہمیشہ بھی رہے گا یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رسول اللہﷺ سے ثابت ہے کہ آپﷺ نے فرمایا:
(افْتَرَقَتِ الْیَھُودُ عَلَی أِحْدَی وَسَبْعینَ فِرْقَة‘ وَافْتَرَقَتِ النَّصَارَی عَلَی ثِنْتَیْنِ وَسَبْعِینَ فِرْقَة وَسَتَفْتَرِقُ ھٰذَا الأُمَّة عَلَی ثَلاَثٍ وَسَبْعِینَ فِرْقَة کُلُّھَا فِیی النَّارِ إلاَّ وَاحِدة)
’’یہودی اکہتر فرقوں میں تقسیم ہوگئے‘ نصاریٰ بہتر فرقوں میں تقسیم ہوگئے اور میری امت تہتر فرقوں میں تقسیم ہوجائے گی۔ ایک کے سوا سب (فرقے) جہنم میں جائیں گے۔‘‘
صحابہ نے عرض کی ’’اے اللہ کے رسول! وہ کون ہے؟ ارشاد فرمایا:
(مَنْ کَانَ عَلَی مِثْلِ مَا أَنَا عَلَیه الْیَومَ وَاصْحَابِی)
’’ جو اس طریقے پر ہوگاجس پر اب میں اور میرے صحابہ ہیں۔‘‘1
111(1 11111111111مسند احمد ج:۲‘ ص:۳۳۲‘ ص:۱۲۰‘ ۱۴۵۔ سنن ابي داؤد حدیث نمبر: ۴۵۹۶‘ جامع ترمذي حدیث نمبر: ۲۶۴۲‘ سنن ابن ماجہ حدیث نمبر: ۴۰۲‘ مستدرک حاکم ج:۱‘ ص:۱۲۸‘ الشریعہ مصنفہ آجري حدیث نمبر: ۲۵)
اس سے نجات یافتہ فرقہ کی وضاحت ہوگئی۔ یعنی وہ فرقہ ہے جو قولاً، عملاً اور عقیدتاً شریعت پر سختی سے قائم رہے گا اور جو اس حال میں فوت ہوا وہ یقینا جنتی ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب