السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سفر معراج میں رسول اللہﷺ پہلے بیت المقدس تشریف لے گئے‘ پھر آسمانوں پر اور سدرة المنتهى تک گئے اور پھر اس سے آگے۔ جس طرح تفسیر صاوی میں مذکور ہے۔ سوال یہ ہی کہ کیا اس موقع پر رسول اللہﷺ نے اپنی آنکھوں سے اللہ تعالیٰ کو دیکھا تھا یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نصوص شرعیہ کی روشنی میں اہل سنت والجماعت کا عقیدہ یہ ہے کہجناب محمدe کو جب معراج ہوئی تو آپﷺ نے اپنے رب کو اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا۔ کیونکہ نبیﷺ سے جب یہ بات دریافت کی گئی تو آپﷺنے فرمایا تھا:
(رَأَیْتَ نُوْراً) ’’میں نے ایک نور دیکھا تھا۔‘‘
دوسری روایت میں ہے: نُوْرٌ اَنّٰی اَرَاہُ ’’ وہ نور ہے‘‘ میں اسے دیکھ سکتا ہوں؟‘‘ یہ دونوں حدیثیں امام مسلم رحمہ اللہ علیہ نے اپنی کتاب ’’صحیح‘‘ میں روایت کی ہیں اور رسول اللہﷺ نے یہ بھی فرمایا ہے:
(وَاعْلَمُوا أَنَّه لَنْ یَرَی مِنْکُمْ أَحَدٌ رَبَّه حَتَّی یَمُوتُ)
’’جان لو! تم میں سے کوئی شخص مرنے سے پہلے اپنے رب کو ہر گز نہیں دیکھا گا۔‘‘
یہ حدیث بھی امام مسلم نے روایت کی ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب