کیا یہ جا ئز ہے کہ امام اور و اور خطیب اور جب کہ امام تو قا ری اور قرآن کو تر تیل سے پڑ ھنے والا ہو لیکن خطیب امام کی طرح قا ری نہ ہو ؟
سنت یہ ہے کہ لو گو ں کو نماز جمعہ بھی وہی پڑ ھا ئے جس نے خطبہ دیا ہو کیو نکہ نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم کا ہمیشہ یہی معمو ل رہا ہے اور آپ کے بعدحضرا ت خلفا راشدین رضوان اللہ عنہم اجمعین نے بھی اسی کی پا بندی کی کہ اپنے عہد میں ان میں سے جب کو ئی خطبہ دیتا تو نماز بھی خو د ہی پڑ ھا تا تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشا دگرا می ہے کہ :
"تم اس طرح نماز پڑ ھو جس طرح مجھے پڑھتے ہو ئے دیکھتے ہو "
نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا :
"میری اور میر ے بعد آنے والے خلفارا شدین کی سنت پر عمل کر و ۔"
لیکن اگر ایک شخص خطبہ دے اور عذر کی وجہ سے دوسر ا شخص نماز پڑھا دے تو یہ جا ئز ہے اور نمازصحیح ہو گی ۔ اور اگر کو ئی بغیر عذر کے ایسا کر ے تو اگر چہ یہ عمل خلا ف سنت ہو گا لیکن نماز صحیح ہو گی ،(فتو ی کمیٹی )ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب