سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(667) قیام کی طاقت نہ ہونے کی صورت میں بیٹھ کر نماز پڑھنا

  • 16931
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 666

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہما ر ے ہا ں ایک مر یضہ ہے جس کی کمر ٹو ٹی ہو ئی ہے اور اس پر پلستر لگا یا گیا ہے یہ کھڑی ہو کر نماز نہیں پڑ ھ سکتی  ایک مہینے سے یہ بیٹھ کر نماز پڑ ھ رہی ہے تو کیا اس کی نماز صحیح ہے یا نہیں ۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہا ں اس کی نما ز صحیح ہے کیو نکہ اسے قیا م کی استطاعت ہی نہیں ہے قیا م اس کے لئے فرض ہے جسے کھڑ ا ہو نے کی طا قت ہو اور اگر کمر کے ٹو ٹنے کی وجہ سے یہ کھڑ ی نہیں ہو سکتی تو یہ بیٹھ کر نماز پڑ ھ سکتی ہے اور اگر یہ لا ٹھی یا دیوا ر وغیر ہ کے سہا ر ے سے کھڑی ہو سکتی ہے تو پھر اسے سہا را لے کر نما ز پڑھنی چا ہئے ما ضی کی وہ تما م نماز یں جو کھڑ ا نہ ہو

سکنے کی وجہ سے اس نے بیٹھ کر پڑھی ہیں صحیح ہیں چنا نچہ نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم نے عمرا ن بن حصین  رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فر ما یا تھا کہ :

«صل قائما فان لم تستطع فقاعدا فان لم تستطع فعلي جنب»(صحیح بخا ر ی )
"کھڑے ہو کر نماز پڑ ھو ۔ اگر استطا عت نہ ہو تو بیٹھ کر پڑھو اور اگر اس کی طا قت نہ ہو تو پہلو کے بل لیٹ کر پڑ ھو ۔" (شیخ ابن عثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 527

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ