کیا مسا فر کے لئے یہ جا ئز ہے کہ اپنے شہر کو چھو ڑ نے سے پہلے دو نما زوں کو قصر اور جمع کے سا تھ ادا کر ے ؟
مسا فر کے لئے اپنے شہر میں نماز قصر کر نا حلال نہیں ہے بلکہ قصر کے لئے سفر شر ط ہے ارشا د با ر ی تعا لیٰ ہے :
"اور جب تم سفر کو جا ؤ تو تم پر کچھ گنا ہ نہیں کہ نما ز کو کم کر کے پڑ ھو اور آدمی زمین میں سفر کر نے والا اسی وقت کہلا ئے گا جب وہ اپنے شہر سے با ہر نکل پڑ ے گا ہا ں البتہ اگر یہ خد شہ ہو کہ سفر میں دوسر ی نماز کا پڑھنا ممکن نہ ہو گا تو وہ جمع تقدیم کی صورت میں پہلی نماز کے سا تھ پڑھ سکتا ہے خو اہ اپنے شہر ہی میں میں ہو ا ور اگر ایسا خدشہ نہ ہو تو پھر جمع کرنا بھی جا ئز نہیں کیو نکہ ابھی تک وہ اپنے شہر میں ہے اور اس نے سفر کا آغا ز نہیں کیا ۔ ( شیخ ابن عثیمین رحمۃ اللہ علیہ )ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب