سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(638) جو شخص لوگوں کو بے وضوء نماز پڑھا دے

  • 16902
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 704

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص نے لو گو ں کی فر ض نما ز میں امامت کی اور جب وہ نماز سے فا ر غ ہو گیا اور نما زی بھی منتشر ہو گئے تو اسے یا د آیا کہ اس نے وضو ء نہیں کیا ہو ا تھا تو اس نے وضو ء کے بعد اپنی نما ز کو دو ہرا لیا تو کیا اس حا لت میں مقتدیو ں کی نما ز صحیح ہو گی یا ا مام کے لئے لا ز م ہے کہ وہ سب مقتدیو ں کو صحیح صورت حا ل سے آگا ہ کر ے ؟ اور اگر اسے تمام مقتدیوں کی پہچا ن بھی نہ ہو تو پھر کیا کر ے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مقتدیو ں کی نما ز صحیح ہو گی البتہ امام کے لئے لا ز م ہو گا کہ وضو ء کر کے نما ز دو با ر ہ پڑ ھے کیو نکہ نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشا د گر امی ہے :

«لاتقبل صلاة بغير طهور»(صحیح مسلم )
"طہا ر ت کے بغیر نما ز قبو ل نہیں ہو تی ۔(شیخ ابن با ز رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 513

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ