سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(613) خجالت وشرمندگی کی وجہ سے گھر میں نماز پڑھنا

  • 16877
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 703

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں گھر میں نماز پڑھتا ہوں اور اس کا سبب یہ ہے کہ میری طبیعت میں شرمیلا پن بہت زیادہ ہے میں نوافل دعاء اور تسبیح بھی کثرت سے پڑھتا ہوں تو کیا گھر میں پڑھی جانے والی نماز قبول نہیں ہوتی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ پر فرض یہ ہے کہ نماز مسجد میں باجماعت ادا کریں۔وہ خجالت اور شرمیلا پن جو کسی شرعی واجب کے ترک کا سبب بنے۔ وہ بزدلی ہے۔لہذا اس خجالت کی وجہ سے واجب کوترک کرنا جائز نہیں لہذا اپنے آپ کو مسجد میں باجماعت نماز ادا کرنے کا عادی بنانا چاہیے۔ایک دن اگر خجالت محسوس ہوگی تو دوسرے دن یہ خود بخود ختم ہوجائے گی لیکن اگر نوبت یہاں تک پہنچ جائے کہ آپ کے لئے مسجد میں جانا مطلقاً ممکن نہ ہو اور آپ گھر میں نماز پڑھ لیں تو آپ کو گناہ نہ ہوگا کیونکہ یہ خجالت وغیرہ بھی ایک عذر ہے اور ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا استَطَعتُم...﴿١٦﴾... سورة التغابن

"سو جہا ں تک ہو سکے تم اللہ سے ڈرو۔"

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا ہے :

«وإذا أمرتكم بأمر فأتوا منه ما استطعتم ‏"‏‏.»

(صحیح بخا ری کتا ب الاعتصام با لکتا ب والسنۃ باب الا فتداء سنن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ح : (7288)وصحیح مسلم کتا ب الحج با ب فرض الحج مرۃ فی العمر ۔ح: (1337)

"جب میں تمہیں کو ئی حکم دوں تو مقدور بھر اطاعت بجا لا ئو ۔"(شیخ ابن عثمین رحمۃ اللہ علیہ )

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 496

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ