میں گھر میں نماز پڑھتا ہوں اور اس کا سبب یہ ہے کہ میری طبیعت میں شرمیلا پن بہت زیادہ ہے میں نوافل دعاء اور تسبیح بھی کثرت سے پڑھتا ہوں تو کیا گھر میں پڑھی جانے والی نماز قبول نہیں ہوتی؟
آپ پر فرض یہ ہے کہ نماز مسجد میں باجماعت ادا کریں۔وہ خجالت اور شرمیلا پن جو کسی شرعی واجب کے ترک کا سبب بنے۔ وہ بزدلی ہے۔لہذا اس خجالت کی وجہ سے واجب کوترک کرنا جائز نہیں لہذا اپنے آپ کو مسجد میں باجماعت نماز ادا کرنے کا عادی بنانا چاہیے۔ایک دن اگر خجالت محسوس ہوگی تو دوسرے دن یہ خود بخود ختم ہوجائے گی لیکن اگر نوبت یہاں تک پہنچ جائے کہ آپ کے لئے مسجد میں جانا مطلقاً ممکن نہ ہو اور آپ گھر میں نماز پڑھ لیں تو آپ کو گناہ نہ ہوگا کیونکہ یہ خجالت وغیرہ بھی ایک عذر ہے اور ارشاد باری تعالیٰ ہے:
"سو جہا ں تک ہو سکے تم اللہ سے ڈرو۔"
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا ہے :
(صحیح بخا ری کتا ب الاعتصام با لکتا ب والسنۃ باب الا فتداء سنن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ح : (7288)وصحیح مسلم کتا ب الحج با ب فرض الحج مرۃ فی العمر ۔ح: (1337)
"جب میں تمہیں کو ئی حکم دوں تو مقدور بھر اطاعت بجا لا ئو ۔"(شیخ ابن عثمین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب