السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جناب نے ایک دفعہ آخری تشہد کا طریقہ بتایا تھا کہ غالباً عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے مسلم شریف میں آتا ہے بائیں پنڈلی کو دائیں پنڈلی پر رکھنا برائے مہربانی یہ عربی عبارت مع صفحہ کتاب تحریر فرمائیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
«قَالَ مُسْلِمٌ فِیْ صَحِيْحِه حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرِ بْنِ رِبْعِیِّ الْقَيْسِی قَالَ حَدَّثَنَا اَبُوْ هشَامِ الْمَخْزُوْمِیْ عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ وَهُوَ ابْنُ زِيَادٍ قَالَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ ابْنُ حَکِيْمٍ قَالَ حَدَّثَنِیْ عَامِرُ بْنُ عَبْدِ اﷲِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ اَبِيْهِ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اﷲِاِذَا قَعَدَ فِی الصَّلٰوةِ جَعَلَ قَدَمَهُ الْيُسْرٰی بَيْنَ فَخِذِهِ وَسَاقِه وَفَرَشَ قَدَمَهُ الْيُمْنٰی وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُسْرٰی عَلٰی رُکْبَتِهِ الْيُسْرٰی وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنٰی عَلٰی فَخِذِهِ الْيُمْنٰی وَأَشَارَ بِاَصْبَعِه،»( المجلد الاول کتاب الصلوة ۔ باب صفة الجلوس فی الصلوة وکيفيّة وضع اليدين علی الفخذين من تبويب النووی ص ۲۱۶)
’’عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے رسول اللہﷺجب نماز میں بیٹھتے تو بائیں پائوں کو ران اور پنڈلی کے بیچ میں کر لیتے اور داہنا پائوں بچھاتے اور بایاں ہاتھ بائیں گھٹنے پر رکھتے اور داہنا ہاتھ داہنی ران پر رکھتے اور انگلی سے اشارہ کرتے‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب