سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(579) جو شخص لہسن پیاز یاگند نا کھائے

  • 16807
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 918

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ:

«من اكل بصلا او ثومااو كراتا فلا يقربن مساجدنا ثلاثة ايام فان الملائكة تتازي مما يتاذي منه بنو آدم»(صحيح مسلم)

''جو شخص لہسن پیاز یا گندنا کھائے تو وہ تین دن تک ہماری مسجدوں میں نہ آئے کیونکہ فرشتے بھی اس چیز سے تکلیف محسوس کرتے ہیں۔جس سے انسان کو تکلیف محسوس ہوتی ہے۔''(او کمال قال علیہ افضل الصلوۃ والسلام

تو کیا اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ ان چیزوں میں سے کسی ایک کو کھانے کے بعد مسجد میں نماز جائز نہیں حتیٰ کہ یہ مذکورہ مدت گزر جائے یا س کے معنی یہ ہیں کہ جس کے لئے نماز باجماعت لازم ہو اس کے لئے ان چیزوں کا کھانا جائز نہیں ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس حدیث اور اس کے ہم معنی دیگر صحیح احادیث سے یہ واضح ہوتا ہے کہ مسلمان کےلئے اس وقت تک نماز باجماعت کے لئے مسجد میں حاضری مکروہ ہے۔ جب تک اس سے ایسی بدبوآتی رہے جس سے اس کے گردوپیش کے نمازیوں کو تکلیف ہو خواہ یہ بو لہسن پیاز اور گندنا کھانے کی وجہ سے ہویا مکروہ بدبو والی دیگر اشیاء مثلا سگریٹ نوشی وغیرہ کی وجہ سے ہو حتیٰ کہ اس کی بو زائل ہوجائے اور جہاں تک تین دن کی حد بندی کا مسئلہ ہے تو مجھے اس کے بارے میں کوئی اصل معلوم نہیں۔(شیخ ابن باز رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 463

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ