السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جو مسیحی ہمارے گھر یا مدرسہ کے قریب رہتاہو اس سے کس قسم کا برتاؤ کرنا چاہئے؟ کیا میں اس سے ملاقات کرنے جایا کروں اور ان کے تہواروں کے موقع پر اسے مبارک باد کہوں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جو نصرانی آپ کے پڑوس میں رہتا ہے اس کے ساتھ اچھا سلوک کرنا‘ جائز کاموں میں اس کی مدد کرنا اور اللہ (کے دین) کی طرف دعوت دینے کیلئے اس سے ملاقات کرنا جائز ہے‘ شاید اللہ تعالیٰ اسے اسلام قبول کرنے کی توفیق عطا فرمادے۔ البتہ ان کے تہواروں میں شریک ہونا اور انہیں اس موقع پر مبارک باد کہنا جائز نہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایاہے:
﴿وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ...٢﴾...المائدة
’’نیکی اور تقویٰ کے کام ایک دوسرے کا تعاون کرو‘ گناہ اور زیادتی کے کام میں تعاون نہ کرو۔‘‘
اسکے علاوہ ان کے تہواروں میں حاضری اور مبارک باد اس دوستی میں شامل ہے جو رحرام ہے‘ اسی طرح انہیں دوست بنانا بھی جائز نہیں۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب