بہت سے مسلمانوں کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ ان کی نماز باجماعت کا کوئی حصہ بھی فوت نہ ہو لہذا جب وہ مسجد کی طرف آتے اور یہ دیکھتے ہیں کہ امام نے نماز شروع کردی ہے۔ تو وہ جماعت کے ساتھ شامل ہونے کےلئے دوڑ پڑتے ہیں۔تو ا طرز عمل کے بارے میں کیا حکم ہے؟
نماز کے لئے دوڑ کر نہیں آنا چاہیے یہ ایک مکروہ عمل ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:
''جب تم نماز کے لیے آؤ تو وقار اور سکون کو ملحوظ رکھو، نماز کا جو حصہ پاؤ اسے پڑھو اور اور جو رہ جائے اسے (بعد) میں پورا کر لو۔''
اور دوسری حدیث میں الفاظ یہ ہیں۔
''نماز كے لئے دوڑے نہ آئو بلکہ سکون اور وقار کے ساتھ آؤ، نماز کا جو حصہ پاؤ اسے پڑھو اور اور جو رہ جائے اسے (بعد) میں پورا کر لو۔''
سنت یہ ہے کہ آدمی نماز کے لئے چلتے ہوئے عاجزانہ انداز میں اور جلد بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آئے بڑے اطمینان وسکون کے ساتھ اپنی معمول کی چال میں آئے اور صف کے ساتھ مل جائے سنت یہی ہے۔(شیخ ابن باز رحمۃ اللہ علیہ )ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب