السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میرا کاروبار ا س نوعیت کا ہے کہ مجھے مسلم اور غیر مسلم سب کارکنوں سے ملنا جلنا پڑتا ہے۔ بسا اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ ایک ہی کمرہ میں مسلم اور غیر مسلم افراد سے ملاقات ہوجاتی ہے۔ چنانچہ بعض اوقات ان کے ساتھ کھانا پینا بھی پڑتا ہے۔ بعض مسلمان افر اد تو اسے معمول کی چیز سمجھتے ہیں اور اسے کوئی اہمیت نہیں دیتے۔ بعض مسلمان افراد کے بارے میں یہ محسوس ہوتا ہے کہ وہ ان کے ساتھ حسن سلوک اور اچھے اخلاق کا مظاہرہ اس لئے کرتے ہیں کہ اس طرح غیر مسلموں کو اسلام کی طرف مائل کیا جاسکتاہے۔ گزارش ہے کہ یہ مسئلہ محترم جناب شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز کی خدمت میں پیش کرتا ہوں تاکہ اس مسئلہ میں اسلام کا حکم معلوم ہوجائے۔ اللہ تعالیٰ تمام حضرات کو اسلام اور مسلمانوں کی خدمت کی توفیق بخشے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
کافروس سے دلی محبت رکھنا جائز ہے نہ اس قسم کا میل جول جس سے فتنہ پیدا ہو (یعنی مسلمان کے ایمان کو خطرہ ہو) باقی رہا ان کے ساتھ مل کر کھانا پینا یا میل ملاقات رکھنا اور ان سے نیکی کرنا جس کی وجہ سے وہ اسلام کی طرف راغب ہوجائیں تو اس میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ دلی طور پر محبت نہ ہو اور فتنے کا خطرہ نہ ہو۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب