سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(283)اہل کتاب کے کفر کا مسئلہ

  • 16711
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 721

سوال

(283)اہل کتاب کے کفر کا مسئلہ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قرآن مجید نے اہل کتاب کو صاف الفاظ میں کافر کہا ہے۔ سوائے ان افراد کے جو جناب محمدﷺ کی رسالت اور قرآن مجید پر ایمان لے آئے۔ جن یہودیوں نے حضرت عزیز علیہ السلام کو (نعوذ باللہ) اللہ کا بیٹا کہا اور جن عیسائیوں نے حضرت عیسی علیہ السلام کو یہ مقام دیا۔ قرآن مجید نے انہیں صاف طور پر کافر کہا ہے۔ ارشادربانی ہے:

﴿لَّقَدْ كَفَرَ الَّذِينَ قَالُوا إِنَّ اللَّـهَ ثَالِثُ ثَلَاثَةٍ... ٧٣﴾...المائدة

’’یقینا ان لوگوں نے کفر کیا جنہو ں نے کہا اللہ تین میں تیسرا ہے۔‘‘

اس قطعی دلیل کے باوجود ہم نے بعض علماء سے سنا ہے کہ اہل کتاب کافر نہیں۔ وہ تو بس اہل کتاب ہیں۔ براہ کرم ان مسائل کی وضاحت فرمادیجئے۔

 


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مذکورہ بالا بات کہنے والا کافر ہے کیونکہ اس نے قرآن وحدیث کی ان نصوص کا انکار کیا ہے جو اہل کتاب کے کفر کی تصریح کرتی ہیں۔ ارشاد ربانی تعالیٰ ہے:

﴿ يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لِمَ تَكْفُرُونَ بِآيَاتِ اللَّـهِ وَأَنتُمْ تَشْهَدُونَ ﴿٧٠﴾...آل عمران

’’اے اہل کتاب! تم اللہ کی آیات کا انکا رکیوں کرتے ہو؟ اور تم گواہ ہو۔‘‘

نیز فرمایا:

﴿ يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لِمَ تَكْفُرُونَ بِآيَاتِ اللَّـهِ وَأَنتُمْ تَشْهَدُونَ ﴿٧٠﴾...آل عمران

’’یقینا ان لوگوں نے کفر کیا جنہو ں نے کہا اللہ تین میں تیسرا ہے۔‘‘

مزید ارشاد ہے:

﴿وَقَالَتِ الْيَهُودُ عُزَيْرٌ ابْنُ اللَّـهِ وَقَالَتِ النَّصَارَى الْمَسِيحُ ابْنُ اللَّـهِ ۖ ذَٰلِكَ قَوْلُهُم بِأَفْوَاهِهِمْ ۖ يُضَاهِئُونَ قَوْلَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِن قَبْلُ ۚ قَاتَلَهُمُ اللَّـهُ ۚأَنَّىٰ يُؤْفَكُونَ ﴿٣٠﴾...التوبة

’’یہودیوں نے کہا‘ عزیر اللہ کا بیٹا ہے اور انصاری نے کہا‘ مسیح اللہ کا بیٹا ہے۔ یہ ان کے منہ کی (بے دلیل) باتیں ہیں۔ یہ گذشتہ زمانے کے کافروںکی بات کی نقل کر رہے ہیں۔‘‘ اللہ انہیں تباہ کرے کہاں بہکے جاتے ہیں۔‘‘

اور فرمایا:

﴿لَمْ يَكُنِ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَالْمُشْرِكِينَ مُنفَكِّينَ حَتَّىٰ تَأْتِيَهُمُ الْبَيِّنَةُ ﴿١﴾...البينة

’’اہل کتاب اور مشرکین میں جو کافر ہوئے ہو باز آنے والے نہیں تھے حتیٰ کہ ان کے پاس واضح دلیل آجاتی۔‘‘

نیز ارشاد ہے:

﴿قَاتِلُوا الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِاللَّـهِ وَلَا بِالْيَوْمِ الْآخِرِ وَلَا يُحَرِّمُونَ مَا حَرَّمَ اللَّـهُ وَرَسُولُهُ وَلَا يَدِينُونَ دِينَ الْحَقِّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ حَتَّىٰ يُعْطُوا الْجِزْيَةَ عَن يَدٍ وَهُمْ صَاغِرُونَ ﴿٢٩﴾...التوبة

’’اہل کتاب میں سے جو لوگ اللہ تعالیٰ اور قیامت پر ایمان نہیں لاتے‘ جس چیز کو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولﷺ نے حرام کیا ہے اسے حرام نہیں سمجھتے اور سچے دین کی اتباع نہیں کرتے ان سے جنگ کرو حتیٰ کہ وہ ذلیل ہو کر اپنے ہاتھ سے جزیہ اداکریں۔‘‘ اس کے علاوہ او ربھی بہت سی آیات ہیں۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

تبصرے