اگر میں نے کسی کا قرض دینا ہو اور نہ اسے یاد ہو اور نہ مجھے اور دونوں کی وفات ہو جائے تو کل قیامت کے دن کیا جواب دینا ہو گا یا معافی مل سکتی ہے۔؟
اس امت سے خطا ونسیان معاف ہے۔اس كى دليل مندرجہ ذيل فرمان بارى تعالى ميں ہے:
"اے ہمارے رب اگر بھول جائيں يا ہم سے غلطى اور خطاء ہو جائے تو ہمارا مؤاخذہ نہ كرنا "البقرۃ ( 286 )۔
حديث ميں ہے كہ اللہ تعالى نے فرمايا: يقينا ميں نے ايسا كرديا۔
اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا بھى فرمان ہے:
" يقينا اللہ عزوجل نے ميرى امت سے خطاء اور بھول چوك اور جس پر انہيں مجبور كر ديا جائے معاف كرديا ہے"
اسے ابن ماجہ رحمہ اللہ نے سنن ابن ماجۃ كتاب الطلاق حديث نمبر ( 2043 ) ميں روايت كيا ہے، اور علامہ البانى رحمہ اللہ تعالى نے صحيح ابن ماجہ حديث نمبر ( 1662 - 1664 ) ميں اسے صحيح قرار ديا ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب