سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(527) وہ اوقات جن میں نماز پڑھنا منع ہے

  • 16696
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 980

سوال

(527) وہ اوقات جن میں نماز پڑھنا منع ہے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وہ کون کون سے اوقات ہیں جن میں نماز پڑھنا مکرو ہ ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وہ اوقات جن میں نماز پڑھنے کی ممانعت ہے یہ ہیں:

1۔طلوع آفتاب کے بعد سےلے کر سورج کے ایک نیزہ کے بقدر بلند ہونے تک۔

2۔سورج کے آسمان کے وسط میں کھڑا ہوجانے کے بعد سے لے کر جہت مغرب زوال پذیر ہونے تک۔

3۔نماز عصر کے بعد سے غروب آفتاب تک۔

 یہ ہیں وہ اوقات جن کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث سے ثابت ہے کہ ان اوقات میں نماز پڑھنامنع ہے۔لیکن علماء کے صحیح قول کے مطابق وہ نمازیں مستثنیٰ ہیں۔جو مخصوص اسباب کی وجہ سے اد ا کی جارہی ہوں مثلا نماز طواف اور نماز کسوف کو عصر وصبح کے بعد بھی ادا کیا جاسکتا ہے۔اسی طرح تحیہ المسجد کو بھی اوقات ممانعت میں ادا کیا جاسکتا ہے جس طرح سنت فجر کو طلوع فجر کے بعد ادا کرنا مستثنیٰ ہے اور یہ جائز نہیں کہ دو رکعات سے زیادہ پڑھے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ معمول تھا کہ طلوع فجر کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم صرف دو ہلکی پھلکی رکعات سنت نماز فجر کے طور پر ادا فرماتے۔ اور اگر وقت کی تنگی یا دیگر اسباب کی وجہ سے نمازفجر سے پہلے سنتوں کو نہ پڑھ سکے تو علماء کے صحیح قول کے مطابق نماز فجر کے بعد انہیں پڑھ سکتا ہے۔اگرانھیں سورج طلوع ہونے کے بعد پڑھے تو یہ افضل ہے۔واللہ ولی التوفیق (شیخ ابن باز رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 433

محدث فتویٰ

تبصرے