سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(514) جب امام ایک رکعت زیادہ پڑھا دے اور سجدہ سہو نہ کرے

  • 16659
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-06
  • مشاہدات : 851

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہم نے امام کے پیچھے نماز باجماعت ادا کی امام نے پانچ رکعت پڑھانے کے بعد سلام پھیرا اور جب اس سلسلہ میں بعض مقتدیوں نے امام کو بتایا توانہوں نے سجدہ سہو بھی نہ کیا تو کیا ہماری نماز صحیح ہے یا نہیں؟اس طرح کے حالات میں واجب الاتباع چیز کیا ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب امام ایک رکعت زیادہ پڑھا دے اور اسے اس کا علم بھی ہو تو اسے سجدہ سہو کرنا لازم ہے۔مقتدیوں نے اگر اس اضافے کے عدم علم کی وجہ سے متابعت کی ہے تو ان کی نماز صحیح ہے۔ اور جس نے یہ جانتے ہوئے متابعت کی کہ امام زائد رکعت پڑھا رہا ہے ۔اس کی نماز باطل ہے جاننے والے کوچاہیے کہ تھا کہ وہ سبحان اللہ کہہ کرامام کو متنبہ کرتا اگر امام اپنی حالت پراصرر کرتا اور واپس نہ لوٹتا تو یہ اس کی اتباع نہ کرتا بلکہ بیٹھ کر انتظار کرتا اورجب امام سلام پھیرتا تو یہ بھی اس کےساتھ سلام پھیرتا مذکورہ لوگوں کو چونکہ شرعی حکم کا علم نہ تھا لہذا ان کی نماز صحیح ہے لیکن جب علم ہوگیا کہ ایک رکعت زائد پڑھی گئی ہے۔تو پھر انہیں سجدہ کرنا چاہے تھا اور اگرانہوں نے سجدہ سہو نہیں کیا تو ان کی یہ نماز باطل ہے اور اب وقت طویل ہونے کی وجہ سے انہیں یہ نماز دوبارہ پڑھنا ہوگی۔(شیخ ابن جبرینرحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 426

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ