(514) جب امام ایک رکعت زیادہ پڑھا دے اور سجدہ سہو نہ کرے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہم نے امام کے پیچھے نماز باجماعت ادا کی امام نے پانچ رکعت پڑھانے کے بعد سلام پھیرا اور جب اس سلسلہ میں بعض مقتدیوں نے امام کو بتایا توانہوں نے سجدہ سہو بھی نہ کیا تو کیا ہماری نماز صحیح ہے یا نہیں؟اس طرح کے حالات میں واجب الاتباع چیز کیا ہے؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!جب امام ایک رکعت زیادہ پڑھا دے اور اسے اس کا علم بھی ہو تو اسے سجدہ سہو کرنا لازم ہے۔مقتدیوں نے اگر اس اضافے کے عدم علم کی وجہ سے متابعت کی ہے تو ان کی نماز صحیح ہے۔ اور جس نے یہ جانتے ہوئے متابعت کی کہ امام زائد رکعت پڑھا رہا ہے ۔اس کی نماز باطل ہے جاننے والے کوچاہیے کہ تھا کہ وہ سبحان اللہ کہہ کرامام کو متنبہ کرتا اگر امام اپنی حالت پراصرر کرتا اور واپس نہ لوٹتا تو یہ اس کی اتباع نہ کرتا بلکہ بیٹھ کر انتظار کرتا اورجب امام سلام پھیرتا تو یہ بھی اس کےساتھ سلام پھیرتا مذکورہ لوگوں کو چونکہ شرعی حکم کا علم نہ تھا لہذا ان کی نماز صحیح ہے لیکن جب علم ہوگیا کہ ایک رکعت زائد پڑھی گئی ہے۔تو پھر انہیں سجدہ کرنا چاہے تھا اور اگرانہوں نے سجدہ سہو نہیں کیا تو ان کی یہ نماز باطل ہے اور اب وقت طویل ہونے کی وجہ سے انہیں یہ نماز دوبارہ پڑھنا ہوگی۔(شیخ ابن جبرینرحمۃ اللہ علیہ )ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب