جب مجھے نماز میں شک ہو اور میں سجدہ سہو نہ کروں تو کیا اس سے نماز باطل ہوگی یا ناقص؟یاد رہے میں عمداً سجدہ سہو نہیں کرتا کیونکہ میں بکثرت شک میں مبتلا ہوجاتا ہوں۔
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!نماز میں شکوک وشبہات کی کثرت کی طرف التفات کرنا جائز نہیں ہے بلکہ نمازی کو چاہیے کہ اصل کے مطابق نماز کو مکمل کرے۔سہو اور وسوسہ کی وجہ سجدہ سہو نہیں ہے۔کہ ہم میں سے کون ہے جو نماز میں سہو میں مبتلا نہیں ہوتا یا جس کے دل میں وسوسہ پیدا نہیں ہوتا؟ہاں البتہ کسی واجگ کو ترک کردے یا اس فعل واجب میں شک ہو یا نماز میں اضافہ ہو یا کسی واجب کو کم کردے تو اس صورت میں اسے سجدہ سہو کرنا ہوگا جیسا کہ کتب فقہ میں اس کی تفصیل موجود ہے۔(شیخ ابن جبرینرحمۃ اللہ علیہ )ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب