جمائی تو اگرچہ نماز میں بھی آسکتی ہے۔ اور غیر نماز میں بھی لیکن یہاں سوال یہ ہے کہ اگر جمائی نماز میں آئے تو کیا اس وقت بھی یہ واجب ہے۔کہ نمازی «اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم» پڑھ کر منہ پر ہاتھ رکھ لے یا اس حالت میں نمازی کیاکرے؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب کوئی شخص جمائی لے خواہ وہ حالت نماز میں ہو یا کسی اور حالت میں تو اسے چاہیے کہ مقدور بھر منہ کو بند کر لے۔اگرجمائی کا غلبہ ہوتو منہ پر ہاتھ رکھ لے کیونکہ جمائی شیطان کی طرف سے ہوتی ہے۔اور وہ اس سے ہنستا ہے۔اور روایت کیاگیا ہے کہ اگر آدمی جمائی کے وقت منہ بند نہ کرے اور اس پر ہاتھ نہ رکھے تو شیطان انسان کے منہ کے اندر داخل ہوجاتا ہے۔(1) (شیخ ابن جبرین رحمۃ اللہ علیہ )
1. صحیح مسلم کتاب الزحد باب تشمیت العاطی وکراھۃ النشائوب ح:2995 وسنن ابی دائود باب فی الشنائوب ح: 5025 وسنن ترمذی کتاب الصلاۃ باب ماجاء فی کراھیۃ الشنائوب فی الصلواۃ ح:370)