کیا نماز میں دایئں ہاتھ کو بایئں پر سینے پر باندھنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فعل ہے یا نہیں؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سنت یہ ہے کہ دایئں ہاتھ کی ہتھیلی کوبایئں ہاتھ کے کچھ حصہ پر کلائی پر اور کچھ بایئں پررکھ کر سینہ پر باندھ لیا جائے اور قیام میں قراءت کے دوران انہیں اسی طرح رکھا جائے۔رکوع کے بعد سر اٹھانے کے بعد سے لے کر سجدہ میں جانے تک بھی انہیں اسی طرح باندھا جائے یہ رسول ا للہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت وعملی سنت ہے۔(1)(وصلی اللہ علی نبینا محمد وآلہ وصحبہ وسلم))(فتویٰ کمیٹی)
1. سینے پر ہاتھ باندھنے کی بے شمار احادیث ہیں۔صحیح ابن خذیمہ 243/1 ح:479 اسے امام ابن خزیمہ نے صحیح کہا ہے مسند احمد 22/5 حافظ ابن عبد البر اور علامہ عظیم آبادی نے اسے صحیح کہا ہے نسائی ۔کتاب الافتتاح باب فی الامام ازارای الرجل ۔۔۔ح:490 اسے ابن حبان اور ابن خزیمہ نے صحیح کہا ہے۔