السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں دیکھتا ہوں کہ تشہد پڑھمے کے دوران یعنی نمازی اپنی سبابہ کو دائیں بائں اوت بعض لوگ اوپرنیچے کی طرف حرکت دیتے ہیں کبھی یہ حرکات جلد جال اور متواتر ہوتی ہیں اور کبھی کچھ وقفہ کے بعد۔ بعض دوسرے اپنی انگلی اٹھاتے تو اہیں مگر اسے حرکت نہیںدیتے اور کچھ لوگ ہیں جو ایک بار بھی اپنی انگلی نہیں اٹھاتے۔
عبدالرزاق۔ح۔ ا۔ الدمام
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
تشہد کے وقت نمازی کے لیے سنت یہ ہے کہ اپنی سب انگلیاں بند رکھے، یعنی دائیں ہاتھ کی انگلیاں اور اللہ کے ذکر اور دعا کے وقت سبابہ سے اشارے کر ے اور اسے حرکت دے۔ یہ حرکت خفیف اور توحید کے لیے ہو اور اگرچاہے تو چھنگی اور ساتھ والی انگلی دونوں کو بند رکھے اور درمیانی انگلی اور انگوٹھے سے حلقہ بنائے اور سبابہ سے اشارہ کرے۔ یہ دونوں صورتیں نبیﷺ سے صحیح طور پر ثابت ہیں ۔ رہا بایاں ہاتھ تو اسے اپنی بائیں ران پر رکھے ۔ ہاتھ کھلے اور انگلیاں قبلہ کی طرف پھیلی ہوئی ہوں اور اگر چاہے تو ہاتھ اپنے گھٹنے پر کھ لے ۔ یہ دونوں صورتیں نبیﷺ سے درست ثابت ہیں۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب