سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(212) غیر مسلم خادمہ رکھنا

  • 16597
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 664

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں گھر میں اپنی بیوی کی اعانت کے لیے خادمہ کی تلاش میں نکلا، مجھے لوگوں نے بتلایا کہ اس شہر میں مسلم خادمہ نہیں مل سکتی، کیا میں غیر مسلم خادمہ رکھ سکتا ہوں؟ (محمد۔ ا۔ شقرائ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جزیرۃ العرب میں غیر مسلم نہ خادمہ رکھنا جائز ہے اور نہ خادم، نہ ڈرائیور اور نہ کوئی دوسرا کام کرنے والا۔ کیونکہ نبیﷺ نے اس جزیرہ سے یہود ونصاریٰ کو نکال دینے کا حکم دیا اور فرمایا کہ یہاں صرف مسلم ہی رہیں۔ آپﷺ نے اپنی وفات کے وقت تمام مشرکوں کو اس جزیرہ سے نکال دینے کی وصیت فرمائی تھی۔

اور کافر مردوں اور عورتوں کو یہاں لانا اس لیے بھی جائز نہیں کہ اس طرح مسلمانوں کے عقائد واخلاق اور ان کی اولاد کی تربیت کے لیے خطرہ ہے۔ لہٰذا اللہ سبحانہ اور اس کے رسولﷺ کی اطاعت کرتے ہوئے اور شرک وفساد کے قلع قمع کے لیے اس سے رک جانا واجب ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ