جب ایک جماعت غیر قبلہ رخ نماز پڑھ لے جب کہ انھیں معلوم نہ ہوکہ قبلہ کس طرٖف ہے۔ تو کیا نماز کو دوہرانا پڑے گا؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!اگر یہ لوگ صحراء میں ہوں اور قبلہ کی جہت معلوم کرنے کے لئے کوشش کریں اور کوشش کے بعد اس طرف منہ کرکے نماز پڑھ لیں۔جس کے بارے میں گمان ہو کہ قبلہ اس طرف ہے تو اس نماز کی قضاء نہیں ہوگی۔اور اگر یہ لوگ شر میں ہوں۔تو ان پر قضاء ہوگی کیونکہ ان کے لئے یہ ممکن تھا کہ گردوپیش کے لوگوں سے قبلہ کی سمت کے بارے میں پوچھ لیتے (شیخ ابن باز رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
صفحہ نمبر 410
محدث فتویٰ