میں ایک مسجد کے پڑ وس میں رہتا ہو ں اور ظہر عصر مغر ب اور عشا ء کی نماز یں اس مسجد میں ادا کر تا ہو ں آج کل دیکھا گیا ہے کہ امام صاحب جب مغر ب اور عشا ء کی نماز یں پڑ ھا تے ہیں تو وہ نماز میں بہت کھنکا ر تے ہیں یعنی ایک رکعا ت میں کو ئی تین مر تبہ کے قر یب سوال یہ ہے کیا اس سے نماز با طل ہو جا تی ہے ؟ برا ہ کر م مطلع فر ما یئے اللہ تعالیٰ آپ کو جزا ئے خیر سے نوا زے ۔؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!اس امام کے پیچھے نماز پر ھنے میں کو ئی حر ج نہیں خو اہ وہ کثرت سے کھنکا ر تا ہو کیو نکہ اگر وہ ضرورت کی وجہ سے کھنکا ر ا جا ئے تو اس سے نماز با طل نہیں ہو تی اور سوال میں جو صورت حا ل مذکو ر ہے ایسا عمو ماً ضرورت ہی کی وجہ سے ہو تا ہے ۔(شیخ ابن جبر ین رحمۃ اللہ علیہ )ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب