ایک آدمی نماز کے لئے جما عت کے سا تھ شا مل ہو ا اور اس نے امام کے سا تھ ایک رکعت پڑھی پھر امام نے سجدہ سہو کیا اور سلام پھیر دیا اور اس آدمی کو اپنی با قی نماز پڑ ھتے ہو ئے معلو م ہو گیا کہ امام نے نما ز میں ایک رکعت زیا دہ پڑھی ہے تو کیااس کے لئے یہ جا ئز ہے کہ اس زائد رکعت کو شما ر کر ے یا اس زا ئد رکعت کو شما ر نہ کر ے اور اپنی نماز کو از سر نو شروع کر ے ؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!جب امام بھو ل کر ایک رکعت پڑھ لے تو مسبو ق کو چا ہئے کہ وہ اسے شما ر نہ کر ے کیو نکہ امام نے اس رکعت کو بھو ل کر ادا کیا ہے علما ء کے صحیح قو ل کے مطا بق اس شخص کو کا مل نما ز پڑ ھنی ہو گی اور اگر اس نے امام کے سا تھ سجدہ سہو نہ کیا ہو تو اپنی نما ز سے فر ا غت کے بعد سجدہ سہو کر ے اور اگر امام کے سا تھ سجدہ سہو کیا ہو تو وہی کا فی ہو گا ۔ ( وا للہ ولی التو فیق ) (شیخ ابن با زرحمۃ اللہ علیہ )ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب