اس حا لت میں جب آپ کو امام کے بھو لنے کا علم ہو گیا تھا تو آپ پر وا جب تھا کہ اما م کو اس کی کو تا ہی پر متنبہ کر تے لیکن اگر شک کی وجہ سے آپ بھی کھڑے ہو گئے تو کو ئی حر ج نہیں اور اب آپ کو یہ چاہئے تھا کہ انفرا دی طور پر نماز کو جا ری رکھتے اور اسے مکمل کر لیتے انفرادی طو ر پر ایک رکعت پڑ ھنے کے بعد علت کی وجہ سے دوبا رہ ان کے ساتھ شا مل ہو نا جا ئز ہے امام نے جب سلام پھیر دیا تھا تو آپ کےلئے اب امام سے علیحد گی جا ئز تھی لیکن آپ بھی جب با قی مقتدیوں کی طرح دوبا ر ہ امام کی اقتدا ء میں آ گئے تو یہ بھی جا ئز ہے ۔(شیخ ابن جبر ین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب