نماز میں ہاتھوں کو کھلا چھوڑنا خلاف سنت ہے۔ نمازی کے حق میں سنت یہ ہے کہ وہ اپنے دایئں ہاتھ کو بایئں پر رکھ لے جیسا کہ "صحیح البخاری'' میں حدیث سھل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہ ثابت ہے کہ:
''لوگوں کو یہ حکم دیا جاتا تھا کہ نماز میں آدمی اپنے دایئں ہاتھ کو بایئں پر رکھ لے۔''
اس مسئلہ میں قبل ازرکوع اور بعد از رکوع میں کوئی فرق نہیں کیونکہ حدیث سھل بن سعد کے عموم کا یہی تقاضا ہے۔ ہاں البتہ اس عموم سے رکوع خارج ہے۔کہ اس میں ہاتھ دونوں گھٹنو ں پر ہوتے ہیں۔سجود خارج ہے۔ کہ اس میں دونوں ہاتھ زمین پر ہوتے ہیں۔ جلسہ خارج ہے کہ اس میں دونوں ہاتھ رانوں پر ہوتے ہیں۔باقی رہی حالت قیام تو اس میں قبل از رکوع اوربعد از رکوع دونوں حالتوں میں دایاں ہاتھ بایئں ہاتھ پر باندھا جائے گا۔ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب