نماز میں ایک ہی سورہ کے تکرار میں کوئی حرج نہیں لیکن یہ خلاف اولیٰ ہے اولیٰ وافضل یہ ہے کہ آپ کوئی دوسری سورت پڑھیں۔خواہ ایک ہی رکعات کا معاملہ ہو یا دو رکعات کا کیونکہ عہد نبوت سے اب تک معمول یہ چلا آرہا ہے۔کہ قاری ایک رکعت میں ایک سورت یا کسی سورت کی چند آیات پڑھتا ہے۔اور پھر دوسری رکعت میں کوئی دوسری سورت اور کوئی دیگر آیات پڑھتا ہے۔لیکن اس کے باوجود ارشاد باری تعالیٰ:
''جتنا آسانی سے ہوسکے (اتنا ) قرآن پڑھ لیا کرو۔''
کے عموم کے پیش نظر تکرار میں بھی کوئی حرج نہیں۔آدمی تنہا نماز پڑھ رہا ہو تو اس کے لئے حسب نشاط رکوع وسجود کی طوالت جائز ہے۔لیکن امام کے لئے رکوع وسجود کے کمال کا ادنیٰ درجہ یہ ہے کہ وہ تین بار کہے «سبحان ربی الاعلیٰ» اور کمال کا اعلیٰ درجہ یہ ہے کہ وہ یہ کلمہ دس بار کہے۔اور مقتدی اس وقت تک تسبیح کہتا رہے جب تک اس کا امام رکوع وسجود میں مصروف رہے۔بعض رکعات کو بعض دیگر کی نسبت لمبا کرنا بھی جائز ہے لیکن سنت یہ ہے کہ قراءت کے اعتبار سے پہلی رکعت دوسری سے زیادہ لمبی ہو اور رکوع سجود جیسے ارکان قریباً ایک جیسے ہوں۔(شیخ ابن جبرین رحمۃ اللہ علیہ )ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب