سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(198) آمین بالجہر کا ثبوت

  • 1654
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1743

سوال

(198) آمین بالجہر کا ثبوت

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کوئی شخص یہ ثابت کر دے کہ صحاح ستہ میں یہ حدیث موجود ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا ہو کہ اے لوگو نماز میں آمین بلند آواز سے کہا کرو  تو ثبوت لانے والے کو مبلغ پانچ صد روپے انعام دیا جائے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

مبلغ پانچ صد والے انعامی چیلنج کی بنیاد مندرجہ ذیل امور پر ہے ۔

(۱) ثبوت میں پیش کی جانے والی حدیث صحاح ستہ میں ہو صحاح ستہ کے علاوہ کسی اور کتاب کی نہ ہو۔

(۲) حدیث رسول اللہﷺ کا قول وفرمان ہو آپﷺ کا عمل نہ ہو اور نہ ہی آپﷺ کی تقریر ہو۔

(۳) رسول اللہﷺ کا قول وفرمان بھی بصورت امر ’’کیا کرو‘‘ ہو نہ کہ بصورت خبر یا امر کے علاوہ بصورت دیگر۔

آیا کوئی حنفی نقل یا عقل سے ثابت کر سکتا ہے کہ کسی مسئلہ کے اثبات کے لیے ان تین امورکا ہونا ضروری ہے ان میں سے کوئی ایک بھی اگر نہ ہو تو مسئلہ ثابت نہیں ہو گا ؟ نہیں ہر گز نہیں تو پھر آخر یہ شرائط کیوں ؟ پھر دیکھئے یہ شرائط عائد کرنے والے خود حوالہ دیتے ہیں ’’مصنف ابن ابی شیبہ بیہقی اور جامع المسانید للامام الاعظم کا‘‘  ان منصف مزاجوں سے پوچھئے آیا ان تین کتابوں میں سے کوئی بھی صحاح ستہ میں شامل ہے ؟ پھر کیا ’’کنز العمال اور مراسیل ابی داود‘‘ میں سے کوئی صحاح ستہ میں شامل ہے ؟ نہیں ہر گز نہیں۔

پھر اس چیلنج کی عبارت کا صاف صاف مفہوم ہے کہ ان مذکور بالا تین شرائط کے بغیر بلند آواز سے آمین کہنے کا ثبوت چیلنج دینے والوں کو بھی تسلیم ہے اور عمل کے لیے اسی قدر ثبوت کافی ہے کیونکہ کسی چیز پر عمل کے لیے اس کا صحاح ستہ میں ہونا کوئی ضروری نہیں اور نہ ہی اس کے متعلق آپ ﷺ کا قول بصورت امر ہونا ضروری ہے بلکہ کسی مسئلہ پر اعتقاد یا عمل یا اس کے مطابق قول کے لیے اس کے ثبوت کا قرآن مجید میں ہونا یا رسول اللہﷺ کی کسی ایک قولی یا فعلی یا تقریری حدیث میں ہونا کافی ہے خواہ وہ حدیث صحاح ستہ میں ہو یا صحاح ستہ کے علاوہ کسی اور کتاب میں ہو بشرطیکہ وہ صحیح یا حسن ہو۔

اگر اس قسم کے انعامی اعلانوں سے آپ کے نزدیک کوئی مسئلہ ثابت ہوتا ہے تو سنیں ’’اگر کوئی شخص یہ ثابت کر دے کہ صحاح ستہ میں یہ حدیث صحیح یا حسن موجود ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہو کہ اے لوگو ! نماز میں آمین بلا آواز کہا کرو  تو ثبوت لانے والے کو مبلغ ایک ہزار روپیہ انعام دیا جائے گا‘‘

پھر اس اعلان کو مذکور بالا مسئلہ ’’عورت اور مرد کی نماز میں رفع الیدین جلوس اور سجود میں فرق‘‘ کے بارے میں بھی بنا لیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

نماز کا بیان ج1ص 170

محدث فتویٰ

تبصرے