سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(460) مقتدی کو امام کی متابعت کرنی چاہیے

  • 16516
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 882

سوال

(460) مقتدی کو امام کی متابعت کرنی چاہیے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص جو امام کے پیچھے نماز پڑھ رہا ہے امام آیت سجدہ کی تلاوت کرتا ہے لیکن سجدہ نہیں کرتا تو کیا اس شخص کے لئے سجدہ کرنا جائز ہے؟ اگر وہ سجدہ کرے تو کیسےکرے جب کہ اسے یہ معلوم ہے کہ وہ امام کی مخالفت کررہا ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مقتدی کے لئے نماز کے تمام افعال میں امام کی متابعت لازم ہے لہذا اگر امام سجدہ تلاوت کرے تو مقتدی بھی کرے اور اگر امام نہ کرے تو مقتدی بھی نہ کرے۔اور یہ جائز نہیں کہ امام تو قراءت میں مصروف ہو اور مقتدی اپنے طور پر اکیلا ہی سجدہ تلاوت کرے۔یہ مسئلہ ہے جب نماز جہری ہو اور نماز اگر سری ہو مثلا ظہر وعصر تو اس میں امام ومقتدی کے لئے آیت سجدہ کی تلاوت مکروہ ہے لہذا اگر کوئی اس آیت کو پڑھ لے تو وہ سجدہ تلاوت نہ کرے خواہ وہ امام ہو یا مقتدی کیونکہ سجدہ کرنے کی وجہ سے دیگر نمازیوں کو تشویش لاحق ہوگی لہذا اس صورت میں وہ سلام پھیرنے کے بعد سجدہ کرے۔اگر امام نے جہری نماز میں آیت سجدہ کی تلاوت کی۔اور امام نے سجدہ کیا لیکن مقتدی نے نہ کیا تو اس صورت میں اگر وہ جاہل ہے کہ اسے آیت سجدہ کا علم نہیں یا یہ علم نہیں کہ اس آیت کو پڑھ کریا سن کر سجدہ کرنا لازم ہے۔تو وہ اس جہالت کی وجہ سے معذور ہے اور اگر وہ یہ جانتا ہے اور اسکے باوجود سجدہ نہیں کرتا تو اسکی نماز باطل ہے۔اور اسے یہ نماز دوبارہ پڑھنا ہو گی ۔واللہ اعلم
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 398

محدث فتویٰ

تبصرے