السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
آج کل حوادث بکثرت ہونے لگے ہیں اور دیت کی ادائیگی بہت مشکل امر ہے۔ ہم کچھ ساتھیوں نے اتفاق کیا اور نقد رقم اکٹھی کی جسے ہم نے راجحی بنک میں امانت کے طور پر رکھ دیا اور اس رقم پر ایک مدت گزر گئی۔ کیا ہم پر اس کا کچھ گناہ ہے؟… یہ خیال رہے کہ جب اس رقم پر سال گزر گیا تو ہم نے اس کی زکوٰۃ ادا کردی تھی۔ کیا ہم اسے اسی بنک میں رہنے دیں۔ ہمیں مستفید فرمائیے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو بہتر جزا عطا فرمائے۔ (عمری۔ع۔ا۔جدہ)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مصرف راجحی کے ہاں رقم پڑی رہنے میں کوئی حرج نہیں۔ کیونکہ جہاں تک ہم جانتے ہیں وہاں سود پر اعانت نہیں کی جاتی۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب