حدیث میں آیا ہے کہ:
'' جب تم میں سے کسی کا نماز میں وضوء ٹوٹ جائے تو وہ اپنی ناک کو پکڑ لے اور صف سے باہر چلا جائے۔''
لہذا بے و ضوء ہونے والے شخص کو چاہیے کہ وہ صف س باہر نکل جائے تاکہ نیا وضوء کرسکے۔ہاںالبتہ اگر وہ پہلی صف میں ہو اورصفوں کے درمیان میں سے نکلنا مشکل ہو تو وہ نماز کے اختتام تک اپنی جگہ پر رہے اور پھر اختتام نماز کے بعد دوہرائے اس اعتبار سے کوئی فرق نہیں کہ وضوء نماز کے ابتدا میں ٹوٹے یا اختتام پر آخری تشہد میں ٹوٹے دونوں حالتوں میں حکم ایک ہی ہے۔(شیخ ابن جبرین رحمۃ اللہ علیہ )ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب