سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(448) جب نماز میں ہوا خارج ہو جائے

  • 16496
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1234

سوال

(448) جب نماز میں ہوا خارج ہو جائے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب آدمی نماز ادا کررہا ہو۔اور دوران نماز ہوا خارج ہوجائے تو کیا وہ اسی وقت صف سے باہر نکل جائے یا جماعت کے ختم ہونے کاانتطار کرے اور پھر اسے دوہرائے خواہ آخری تشہد میں ہو؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیث میں آیا ہے کہ:

« اذا احدث احدكم في الصلاة فليمسك بانفة ولينصرف» (سنن ابي دائود)

'' جب تم میں سے کسی کا نماز میں وضوء ٹوٹ جائے تو وہ اپنی ناک کو پکڑ لے اور صف سے باہر چلا جائے۔''

لہذا بے و ضوء ہونے والے شخص کو چاہیے کہ وہ صف س باہر نکل جائے تاکہ نیا وضوء کرسکے۔ہاںالبتہ اگر وہ پہلی صف میں ہو اورصفوں کے درمیان میں سے نکلنا مشکل ہو تو وہ نماز کے اختتام تک اپنی جگہ پر رہے اور پھر اختتام نماز کے بعد دوہرائے اس اعتبار سے کوئی فرق نہیں کہ وضوء نماز کے ابتدا میں ٹوٹے یا اختتام پر آخری تشہد میں ٹوٹے دونوں حالتوں میں حکم ایک ہی ہے۔(شیخ ابن جبرین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 392

محدث فتویٰ

تبصرے