کیا دروازہ کھولنے یا ٹیلی فون سننے کےلئے نماز توڑنا جائز ہے؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!آپ کے لئے یہ لازم ہے کہ نماز مسجد میں باجماعت ادا کریں۔ اگر آپ کسی عذر کی وجہ سے لیٹ ہوگئے اور پھر آپ نے نماز کو شروع کردیا۔تو کسی دستک دینے والے یا ٹیلی فون کی گھنٹی بجنے کی وجہ سے نماز توڑنا جائز نہیں ہے۔ لیکن جب دستک دینے والا دے دے کر پریشان کردے تو اضطراب اور پریشانی سے بچنے کےلئے نماز توڑنا جائز ہے۔ بشرط یہ کہ آپ حالت نماز ہی میں دروازہ نہ کھول سکتے ہوں اور نہ آپ کے سوا کوئی اور دروازہ کھولنے والا موجود ہیںَ(شیخ ابن جبرین رحمۃ اللہ علیہ )ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب