جب آپ نماز میں امام کے پیچھے ہوں۔اور وہ جہری قراءت کررہا ہو تو آپ کو خاموشی کے ساتھ اس کی قراءت کو سننا چاہیے اور کوئی بات نہیں کرنی چاہیے۔خواہ وہ زکر اور دعا ہی کیوں نہ ہو۔کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
‘‘اور جب قرآن پڑھا جائے توتوجہ سے سناکرو اورخاموش رہا کروتاکہ تم پر رحم کیا جائے۔’’
علماء کا اجماع ہے کہ اس آیت کا تعلق نماز سے ہے اور حدیث میں آیا ہے کہ:
''جب امام تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو اور جب وہ قراءت کرے تو تم خاموش رہو۔''
لیکن امام جب اس آیت کو جمعہ یا عید کے خطبہ میں پڑھے یا آپ نماز سے باہر کسی کو یہ آیت پڑھتے ہوئے سنیں یا خود اس آیت کریمہ کی تلاوت کریں۔تو پھر درود شریف پڑھنے کی از حد تاکید ہے۔جیسے کہ دیگر اوقات میں بھی درود شریف کو کثرت کے ساتھ پڑھنے کی تاکید ہے ۔اور درود شریف پڑھنے کی فضیلت بے حد وحساب ہے۔(شیخ ابن جبرین رحمۃ اللہ علیہ )ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب