سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(149)کیا ایک بکری کی بیع دو ادھار بکریوں سے جائز ہے؟

  • 16470
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 865

سوال

(149)کیا ایک بکری کی بیع دو ادھار بکریوں سے جائز ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا ایک بکری کی بیع دو یا تین بکریوں سے جائز ہے جو مثال کے طور پر بیس سال یا اس سے بھی زیادہ مدت کے بعد ملیں؟ (سعید ۔ع۔ا۔ الجوۃ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

علماء کے دو اقوال میں سے صحیح تر قول کے مطابق ایک معین حاضر جانور کی بیع ایک یا زیادہ جانوروں سے ادھار پر جائز ہے۔ مدت معلوم ہونی چاہیے۔ خواہ یہ تھوڑی ہو یا زیادہ یا قسطوں والی ہو جبکہ قیمت اور دوسری صفات طے کر لی جائیں جو اسے معین کر سکیں۔ اس بات سے کچھ فرق نہیں پڑتا کہ فروختنی چیز جانور ہو یا کوئی دوسری چیز۔ کیونکہ آپﷺ سے ثابت ہے کہ:

((أنه اشتری البعیر بالبعیرین إلی ابل الصدقة))

آپﷺ نے ایک حاضر اونٹ اس شرط پر خریدا کہ جب زکوٰۃ کے اونٹ آئیں گے تو اس کے عوض دو اونٹ دے دیں گے۔

اسے حاکم اور بیہقی نے روایت کیا اور اس کے راوی ثقہ ہیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

تبصرے