میں ایک عورت ہوں۔اللہ تعالیٰ نے جن عبادات کو فرض کیا ہے ان کو بجالاتی ہوں البتہ میں نماز میں بہت بھول جاتی ہوں نمازشروع کرتی ہوں تو دن بھر کے حالات وواقعات کا نماز میں خیال آنا شروع ہوجاتا ہے۔ اور یہ خیال نماز شروع کرتے ہی آنا شروع ہوجاتے ہیں اور اس وقت تک باقی رہتا ہے۔ جب تک میں قراءت جہری شروع نہیں کردیتی براہ کرم راہنمائی فرمایئں۔کہ ان وسوسوں سے کیسے نجات پائی جائے؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!یہ معاملہ جو تمھیں در پیش ہے۔ یہ بہت سے نمازیوں کو در پیش ہے۔ اور یہ اس لئے کہ شیطان انسا ن کی نماز میں وسوسوں کے دروازوں کو کھول دیتا ہے۔اور بسا اوقات نوبت یہاں تک پہنچ جاتی ہے کہ یہ انسان کو معلوم ہی نہیں ہوتا۔ کہ وہ اپنی نماز میں کیا پڑھ رہا ہے اور کیا کہہ رہا ہے؟اس کا علاج وہی ہے جس کی طرف نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے راہنمائی فرمائی ہے۔ کہ انسان اپنی بایئں طرف تین بار تھوکے اور کہے «اعوذ بالله من الشیطان الرجیم» ایسا کرنے ان شاء اللہ وسوسے دور ہوجایئں گے۔ اسی طرح آدمی کو چاہیے کہ وہ نماز شروع کرتے وقت یہ تصورکرے کہ وہ اپنے رب تعالیٰ کی بارگاہ قدس میں حاضر اور س ذات گرامی سے ہم کلام ہے۔اور تکبیر وتعظیم اس کے پاک کلام کی تلاوت اور نماز کے مقامات دعاء میں دعاء کے ساتھ تقریب الٰہی کے حصول کی کوشش کرے۔انسان میں جب یہ شعور بیدار ہو تو وہ یقیناً اپنے رب کی بارگاہ قدس میں خشوع وخضوع سے حاضر ہوگا اس کی تعظیم بجا لائے گا اس کے پاس جو خیر وبھلائی ہے اس سے محبت کرے گا اور فرائض کے ادا کرنے میں کوتاہی کی صورت میں اس کے عذاب سے خائف ہوگا۔(شیخ ابن عثمین ؒ)ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب