سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(412) امام بسم اللہ جہری پڑھتا ہے

  • 16447
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-28
  • مشاہدات : 841

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں نے ایک مسجد میں نما ز پڑھی جما عت تو نہ مل سکی لہذا میں نے بعض ایسے نما زیوں کے سا تھ نماز با جما عت ادا کر لی جن  کی میری طرح جما عت رہ گئی تھی جما عت کر اتے ہو ئے یہ امام بسم اللہ بلند آواز سے پڑھ رہا تھا کیا یہ نما ز صحیح ہے ؟ ہمیں مستفید فر ما ئیے اللہ تعا لیٰ آپ کو فائدہ بخشے گا ۔

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ امام شا فعی کے مذہب  پر عمل پیرا ہے کیو نکہ شا فعی مذہب میں بسم اللہ سور ۃ فا تحہ کی ایک مستقل آیت ہے لہذا وہ جہر ی نمازوں میں بسم اللہ پڑھنا وا جب قرار دیتے ہیں ایسے امام کے پیچھے نما ز صحیح ہے  ہو جا ئے گی کیو نکہ بسم اللہ کو بلند آ وا ز سے پڑ ھنا بھی جا ئز ہے لیکن ہمیشہ نہیں بلکہ کبھی کبھی اسے جہر پڑھنا چا ہئے اور یہ صحیح با ت ہے او ر اس سے تمام د لا ئل میں تطبیق  بھی ہو جا تی ہے واللہ اعلم ۔ (شیخ ابن جبرینرحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 371

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ