سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(186) دوران جماعت کسی آدمی کا سلام کہنا اور مقتدی کا جواب دینا

  • 1642
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-01
  • مشاہدات : 1547

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر جماعت ہو رہی ہو تو پیچھے سے کوئی آدمی آتا ہے تو کیا وہ ’’السلام علیکم‘‘ کہے یا چپ کر کے نماز میں شامل ہو جائے ؟ اگر پیچھے سے آنے والا سلام کہتا ہے نماز پڑھنے والوں کو کس طرح سلام کا جواب دینا چاہیے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

انسان نماز پڑھ رہے ہوں اکیلے یا باجماعت تو  بعد میں آنے والا بلند آواز سے السلام علیکم کہے رسول اللہﷺ نماز پڑھ رہے ہوتے بعد میں آنے والے صحابی رضی اللہ عنہ آپ کو السلام علیکم کہتے تھے البتہ اتنی بلند آواز سے سلام کہنا جس میں ایڑی چوٹی کا زور ہو تو وہ ویسے بھی درست نہیں۔

﴿إِنَّ أَنْکَرَ الْاَصْوَاتِ لَصَوْتُ الْحَمِیْرِ﴾(لقمان19)

’’سب سے بری آواز گدھے کی آواز ہے‘‘ رہا ایسی صورت میں نماز پڑھنے والے کے جواب دینے کا معاملہ تو وہ بول کر زبان کے ساتھ وعلیکم السلام نہیں کہہ سکتا ہاں ہاتھ وغیرہ کے اشارے کے ساتھ جواب دے سکتا ہے جیسا کہ رسول اللہﷺسے ثابت ہے۔(ابوداود الصلوۃ باب رد السلام فی الصلوۃ ، ترمذی الصلوۃ۔ باب ما جاء فی الإشارۃ فی الصلوۃ)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

نماز کا بیان ج1ص 160

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ