السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں نے روزہ رکھا تھا اور مسجد میں سو گیا۔ جب بیدار ہوا تو معلوم ہوا کہ مجھے احتلام ہوا ہے کیا احتلام روزہ پر اثر انداز ہوتا ہے؟ یہ خیال رہے کہ میں نے غسل نہیں کیا اور نہانے کے بغیر ہی نماز ادا کر لی۔
ایک دفعہ یوں ہوا کہ مجھے سر میں پتھر لگا۔ جس سے میرے سر سے خون بہہ نکلا۔ کیا خون کی وجہ سے میرا روزہ ٹوٹ گیا۔
اسی طرح کیا قے سے روزہ فاسد ہو جاتا ہے یا نہیں؟ امید ہے آپ مجھے مستفید فرمائیں گے۔ (م۔ و۔ ا)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
احتلام سے روزہ فاسد نہیں ہوتا کیونکہ یہ بندے کے بس کی بات نہیں۔ لیکن جب منی نکلے تو اس پر غسل جنابت لازم ہے۔ کیونکہ نبیﷺ سے اس بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا کہ جب احتلام والا پانی یعنی منی دیکھے تو اس پر غسل واجب ہے۔
اور یہ جو آپ نے بلا غسل نماز ادا کی۔ یہ آپ سے غلطی ہوئی ہے اور بہت بری بات ہے۔ اب آپ پر لازم ہے کہ اس نماز کو دہرائیں اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی طرف توبہ بھی کریں۔
اور جو پتھر آپ کے سر پر لگا، جس سے خون بہہ نکلا، تو اس سے آپ کا روزہ باطل نہیں ہوگا۔
اور جو قے آپ کے اندر سے نکلی۔ اس میں بھی آپ کا کچھ اختیار نہ تھا، لہٰذا آپ کا روزہ باطل نہیں ہوا۔ کیونکہ نبیﷺ نے فرمایا ہے:
((مَن ذَرَعَه القَیئُ؛ فلَا قَضائَ علیه، ومَنِ اسْتَقَائَ؛ فعلیه القضَاء))
’’جسے بے اختیار قے آئی،اس پر روزہ کی قضاء نہیں اور جس نے عمداً قے کی، اس پر قضاء ہے۔‘‘
اس حدیث کو احمد اور اہل سنن نے اسناد صحیح کے ساتھ روایت کیا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب