السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں ملازم ہوں اور مجھے تقریباً تین ہزار ریال ماہوار تنخواہ ملتی ہے۔ کسی تقریب کے موقعہ پر میں نے سنا کہ ایک تاجر صدقہ تقسیم کرتا ہے۔ میں اس کے ہاں گیا تو اس نے مجھے بھی کچھ رقم دے دی۔ کیا یہ مال میرے لیے حلال ہے؟ (ق۔ م۔ س۔ الریاض)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر آپ کی تنخواہ سے آپ کی اپنی اور اہل وعیال کی ضروریات پوری نہ ہو سکتی ہوں اور خرچ معمول کے مطابق ہو، جس میں اسراف و تبذیر نہ ہو تو آپ کے لیے زکوٰۃ حلال ہے، ورنہ نہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اور آپ کو بھی دین کی سمجھ عطا فرمائے اور اپنے فضل سے آپ کو بے نیاز کرے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب