السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میرے پاس کچھ رقم ہے جو اہل خیر نے مسجد کی تعمیر کے لیے دی تھی۔ یہ رقم سال سے زیادہ عرصہ میرے پاس رہی۔ کیا اس میں زکوٰۃ ہے یا نہیں؟ (سعید۔ ع۔ا۔ الجوۃ)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس مال میں مطلقاً زکوٰۃ نہیں ہے۔ کیونکہ اہل خیر نے اسے اللہ کی راہ میں خرچ کیا ہے۔ آپ پر صرف یہ ذمہ داری ہے کہ آپ جلد از جلد اسے اس کے مصرف میں لائیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب