اگر گھڑیوں میں تصویریں چھپی ہوں اورنظر نہ آتی ہوں توان میں نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں اوراگرگھڑی کے اندرونی یا بیرونی جانب سے تصویریں نظرآتی ہوں تو پھر ان میں نماز جائز نہ ہوگی کیونکہ حدیث سے ثابت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کوحکم دیا تھا کہ :
‘‘کوئی تصویر نہ چھوڑو مگر اس کو مٹا دو۔’’
اسی طرح جس گھڑی میں صلیب کا نشان بنا ہواس میں بھی نماز جائز نہیں ،الا یہ کہ صلیب کے نشان کو مٹا دیا جائے یا اس پر پینٹ پھیر دیا جائے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ جب بھی کسی چیز پر صلیب دیکھتے تو اسے توڑ دیتے اوربعض روایات میں الفاظ یہ ہیں کہ اسے مٹا دیتے۔(شيخ ابن بازرحمۃ اللہ علیہ )ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب