کمیٹی نے استفتاء پڑھنے کے بعد درج زیل جواب دیا:
جب مقیم مسافر کے پیچھے فضیلت وجماعت کے حصول کےلئے نماز پڑھے اور مقیم اپنی فرض نماز پہلے ادا کرچکا ہو تواس صورت میں اسے مسافر کے ساتھ دو رکعات ہی پڑھنا ہوں گی۔کیونکہ یہ نماز مقیم کے حق میں نفل ہوگی لیکن اگر مقیم مسافر کی اقتداء میں ظہر وعصر اور عشاء کے فرض ادا کرے۔تو اس صورت میں اسے چار رکعت پڑھنی ہوگی۔لہذا امام دو رکعت کے بعد جب سلام پھیر دے تو مقیم مقتدی کو دو رکعت مذید ادا کرکے اپنی نماز کی تکمیل کرنا ہوگی اگر مسافرمقیم کی اقتداء میں نماز ادا کررہا ہو۔توعلماء کے صحیح قول کے مطابق مسافر کو ظہر وعصر وعشاء کی نمازوں کی چار چار رکعتیں ہی پڑھنا ہوں گی۔کیونکہ امام احمد رحمۃ اللہ علیہ نے ''مسند میں'' اور امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی ''صحیح'' میں روایت کیا ہے کہ:
''حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا گیا کہ کیابات ہے کہ مسافر مقیم امام کی ابتداء میں چار رکعت لیکن اپنے ساتھیوں کے ساتھ دورکعات ادا کرتا ہے؟تو انہوں نے فرمایا سنت اسی طرح ہے!''
او ر پھرنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد کے عموم کا تقاضا بھی یہی ہے کہ: