السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نماز میں سستی کرنے والے کے ساتھ رہنے کا کیا حکم ہے؟ (فہد۔ ع۔ع۔ الریاض)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز میں سستی کرنے والے اور اسی طرح دوسرے کافروں کے ساتھ رہنا جائز نہیں۔ کیونکہ ترک کفر ہے۔ نبیﷺ نے فرمایا ہے:
((بَیْنَ الرَّجُلِ وَبَیْنَ الْکُفْرِ وَالشِّرْکِ تَرْکُ الصَّلَاة))
’’نماز چھوڑنے سے آدمی کا کفر وشرک سے فاصلہ ختم ہو جاتا ہے۔‘‘
اس حدیث کو مسلم نے اپنی صحیح میں نکالا ہے۔ نیز آپﷺ نے فرمایا:
((الْعَھْدُ الَّذی بینَنا وبینَھمُ الصَّلاة، فَمَنْ تَرَکَھا فَقَدْ کَفَرَ))
ہمارے اور ان کے درمیان جو عہد ہے، وہ نماز ہے، جس نے اسے چھوڑ دیا، اس نے کفر کیا۔‘‘
اس حدیث کو احمد، ابوداؤد، ترمذی، نسائی اور ابن ماجہ نے صحیح اسناد کے ساتھ نکالا ہے۔ ان کے علاوہ اور بھی کئی دلائل ہیں جو اس بات پر دلالت کرتے ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب