السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہم باجماعت نماز مغرب ادا کررہے تھے۔ تیسری رکعت میں آخری تشہد کے دروان امام نے تکبیر کہیاور ایک اور رکعت ادا کرنے کے قصد سے کھڑا ہوگیا۔ بعض مقتدیوں کو امام کے کھڑ ا ہونے کا پتہ نہ چلا اور وہ یہ سمجھ کر سجدہ میں چلے گئے کہ شاید امام نے سہو کے سجدوں کے لیے تکبیر کہی ہے ۔ جب انہوں نے سر اٹھایا تو امام کو دیکھا کہ وہ ’’سبحان اللہ‘‘ سن کر بیٹھ گیا تھا۔ پھر امام نے سہو کے دو سجد ے نکالے۔
سلام کے بعض نمازیوں پر واضح ہوگیا کہ انہوں نے تین سجدے نکالے ہیں۔
اس صورت حال میں نماز کا کیا حکم ہے؟
اور بعض مقتدیوں کے تیسرے سجدہ کے متعلق کیا حکم ہے؟
علی۔ا
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جن نمازیوں نے یہ گمان کرتے ہوئے کہامام نے سجدہ سہو کے لے تکبیر کہی سجدہ کیا تو اس میں کوئی حرج نہیں اور ان کی نماز درست ہے کیونکہ انہوں نے جان بوجھ کر نماز میں زیادتی نہیں کی۔ اپنے اعتقاد کے مطابق تو انہوں نے امام کی متابعت میں ہی یہ سجدہ کیاتھا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب