سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(62)نذر مانے ہوئے نوافل کی ادائیگی

  • 16329
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1322

سوال

(62)نذر مانے ہوئے نوافل کی ادائیگی

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے لیے نذرمانی تھی کہ جب میرے پائوںکو درد سے آرام آگیا تو دس رکعت نماز ادا کروں گا۔ اب میں نہیں سمجھتا کہ کیا صورت جائز ہے ۔ میں ہر ر وز دو دو رکعت ادا کرکے یہ پانچ دنوں میںپورے کروں یایہ ضروری ہے کہ میں یہ دس رکعت ایک ہی وقت میں یعنی ایک ہی دن میں کروں ؟ مجھے مستفید فرمائے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو مستفید فرمائے۔

ع۔م۔س۔ ت۔ الریاض


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب مذکورہ شرط پوری ہوگئی جوکہ دورسے آرام تھا، تو اب آپ کے لیے فورا اس نذر کو پورا کرناواجب ہے ۔آپ نہی کے اوقات کو چھوڑ کر کسی بھی وقت یہ نفل دو دو کرکے پڑھیں۔ ہر دو رکعت پڑھ کر سلام پھیریں ۔ کیونکہ آپﷺ نے فرمایاہے:

((صلاة اللَّیلِ والنَّھارِ مَثْنی مَثْنی))

’’ رات اور دن کی نماز دو دو رکعتیں کر کے پڑھی جائیں‘‘

نیز آپﷺ نے فرمایا:

((مَنْ نذَرَأنْ یُطیعَ اللّہَ،فلْیُطِعْه، ومنْ نذَرَ أنْ یَعصِیَ اللّ، فلا یَعصِه))

’’ جس شخص نے نذر مانی کے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرے گا اسے چاہے کہ اطاعت کرے (نذرپوری کرے)‘‘

اور جس نے نذرمانی کہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرے گا ، اسے چاہیے کہ نافرمانی نہ کرے(یعنی ایسی نذر پوری نہ کرے)۔

اس حدیث کو بخاری نے اپنی صحیح میں روایت کیا۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

تبصرے