سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(368) فرض نمازوں میں قنوت کا حکم

  • 16318
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 708

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز صبح کی آخری رکعت میں بعد از رکوع ہاتھ اٹھا کر ساری زندگی دعاء قنوت «اللهم اهدنی فیمن هدیت...»پڑھی ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز صبح میں ہمیشہ مشہور دعائے قنوت «اللهم اهدنی فیمن هدیت...الخ»یاکوئی اور دعاء فرماتے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث میں اس کا زکر ہے سعد بن طارق اشجعی کی روایت ہے کہ:

«قال لابيه يا ابت انك قد صليت خف رسول الله صلي الله عليه وسلم وخلف ابي بكر وعمر وعثمان وعلي رضي الله عنهم افكانوا يقنتون في الفجر ؟ فقال اي بني محدث» (صحيح ترمذي)

''انہوں نے والد سے یہ کہا کہ ابا جان! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے اور ابو بکر وعمر وعثمان وعلی رضوان اللہ عنہم اجمعین کے پیچھے نمازیں پڑھی ہیں۔تو کیا وہ فجر میں قنوت کیاکرتے تھے؟تو انہوں نے جواب دیا ''اے بیٹے یہ بدعت ہے۔''

اورحضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے جو یہ مروی ہے کہ:

«ان النبي صلي الله عليه وسلم كان يقنت في الصبح حتي فارق الدنيا» (مسند احمد)

''نبی کرکریم صلی اللہ علیہ وسلم ساری زندگی نماز صبح میں قنوت فرماتے رہے حتیٰ کہ دنیا سے تشریف لے گئے۔''

تو یہ حدیث محدثین کے نزدیک ضعیف ہے۔(شیخ ابن بازؒ)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 342

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ