کیا مؤذن کے لئے یہ لازم ہے کہ حیعلتین یعنی اذان میں « حی علی الصلاة » اور « حی علی الفلاح» کہتے ہوئے وہ دائیں اور بائیں التفات کرے؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مؤذن کے لئے یہ سنت ہے کہ وہ حیعلتین کے وقت دایئں اور بایئں منہ کرے تاکہ اس کے ان دونوں اطراف او ر پیچھے کے لوگ بھی آواز کو سن سکیں ۔لیکن شاید یہ اس صورت می ہے ۔جب اذان مینارہ پر دی جارہی ہو اورلاؤڈ اسپیکر موجود نہ ہو جیساکہ زمانہ ماضی میں معمول تھا ۔لیکن میری رائے میں لاؤڈ اسپیکر پراذان کی صورت میں شاید اس کی ضرورت نہیں ہے۔کیونکہ سپیکر کا مایئک ہی مؤذن ہے ۔آدمی اگر اس کے قریب ہوتو اس کی آواز قوی اور اگر اس س دور ہو تو آواز ضعیف ہوگی اور مؤذن کے لئے حکم یہ ہے کہ اس کی آواز بلند اور طاقتور ہو!(شیخ ابن جبرین ؒ)